afssana
ay

تیرا اثر یوں ہی رہا ہمیشہ – ایک ادھوری محبت کی کہانی

ay



‎”بعض لوگ زندگی میں دیر سے آتے ہیں، مگر دل پر ایسا نقش

چھوڑ جاتے ہیں کہ ساری عمر اُسے مٹانا ممکن نہیں ہوتا۔”

‎یہ کہانی ہے ایمن اور ریحان کی—نہ مکمل محبت کی، نہ ادھورے خواب کی…

بلکہ ایک ایسے احساس کی، جو وقت کے ساتھ بدلتا تو رہا، لیکن کبھی ختم نہ ہوا۔
‎ایمن ہمیشہ سے حساس، سمجھدار اور اپنے جذبات میں محتاط تھی۔ ایک دن فیس بک پر

کسی پوسٹ پر کمینٹ کرتے ہوئے ریحان کی نظر ایمن پر پڑی۔ چند لفظوں کا تبادلہ،

پھر دن بہ دن باتوں کا دائرہ بڑھتا گیا۔ وہ راتوں کی لمبی گفتگو،

شاعری، بے وجہ کی ہنسی، اور چھوٹی چھوٹی خوشیاں… ایمن کو لگا شاید یہی محبت ہے۔
‎مگر ریحان کے دل میں کہیں ایک پرانی محبت زخم بن کر موجود تھی۔ وہ کھل

کر نہ کہتا، مگر اس کے انداز بتاتے تھے کہ وہ مکمل آزاد نہیں۔
‎ایمن بار بار ریحان کے بدلتے لہجوں کو محسوس کرتی، مگر

پھر بھی اُس کا ساتھ نہ چھوڑتی۔ ایک دن ریحان نے صاف کہا:
“تم بہت خاص ہو، لیکن میں دل سے آزاد نہیں۔ میری ایک

پرانی کہانی ہے جو آج بھی دل پر دستک دیتی ہے۔”
‎ایمن چپ رہی۔ صرف اتنا کہا: 
“میں تمہاری مکمل نہیں، پر شاید تمہارے ہر ادھورے لمحے کی دعا ضرور ہوں۔”
‎ایمن نے فیصلہ کیا کہ محبت اگر یکطرفہ ہو جائے تو اُس کا بھرم رکھنا ہی بہتر ہے۔

اُس نے آہستہ آہستہ خود کو پیچھے کر لیا، بغیر شکوے کے، بغیر شکایت کے۔

‎ایک آخری پیغام چھوڑا: 
“ریحان، اگر کبھی میری خاموشی کو سننے کا وقت ملے، تو جان لینا… میں نے

محبت چھوڑی نہیں، بس خود کو تم سے چھپا لیا۔”

‎—

وقت بدل گیا — احساس نہیں

‎ریحان کی شادی ہو گئی۔ زندگی مصروف ہوئی۔ مگر اکثر کسی لمحے، کسی گانے، یا خواب

میں ایمن کا چہرہ اُبھر آتا۔

“اُس نے شاید میری دعاؤں سے جانا سیکھا،  ‎اور میں… اُس کی خاموشی سے جینا۔”

‎—‎

اتفاقی ملاقات — برسوں بعد



‎کئی سال بعد، ایک کانفرنس میں ریحان کی نظر ایک خاتون پر پڑی۔ وہ ایمن

تھی۔ سنجیدہ، پُرسکون، اور پہلے سے زیادہ باوقار۔

‎ریحان نے کہا: 
“تم اب بھی ویسی ہی ہو…” 
‎ایمن مسکرائی: 
“نہیں ریحان، اب میں وہ ہوں جو کسی سے وابستہ ہونے سے پہلے خود سے جُڑی ہوئی ہوں۔”

‎ایمن اور ریحان کی راہیں پھر الگ ہو گئیں، اس بار مکمل سکون

کے ساتھ۔ دونوں کو علم تھا، کچھ کہانیاں مکمل نہیں ہوتیں، مگر اُن کا اثر ساری زندگی رہتا ہے۔

“محبت ہمیشہ پا لینا نہیں ہوتی…  ‎کبھی یہ صرف اثر چھوڑنے کے لیے آتی ہے —  ‎ایسا اثر… جو یوں ہی ہمیشہ رہا کرتا ہے۔”
‎—

1 Comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *